Dim: 24 x 12 in
Res: 300 dpi RGB Colors
3 Channels 8 bpc
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ – نظام رامپوری
انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیے مسکرا کے ہاتھبے ساختہ نگاہیں جو آپس میں مل گئیں
کیا منہ پر اس نے رکھ لیے آنکھیں چرا کے ہاتھیہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر
اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھبے اختیار ہوکے جو میں پاؤں پر گرا
ٹھوڑی کے نیچے اس نے دھرا مسکرا کے ہاتھقاصد ترے بیاں سے دل ایسا ٹھہر گیا
گویا کسی نے رکھ دیا سینے پہ آ کے ہاتھاے دل، کچھ اور بات کی رغبت نہ دے مجھے
سننی پڑیں گی سینکڑوں اُس کے لگا کے ہاتھوہ کچھ کسی کا کہہ کے ستانا سدا مجھے
وہ کھینچ لینا پردے سے اپنا دکھا کے ہاتھدیکھا جو کچھ رکا مجھے تو کس تپاک سے
گردن میں میری ڈال دیے آپ آ کے ہاتھکوچے سے تیرے اُٹھّیں تو پھر جائیں ہم کہاں
بیٹھے ہیں یاں تو دونوں جہاں سے اٹھا کے ہاتھپہچانا پھر تو کیا ہی ندامت ہوئی انہیں
پنڈت سمجھ کے مجھ کو اور اپنا دکھا کے ہاتھدینا وہ اس کا ساغرِ مے یاد ہے نظام
منہ پھیر کر اُدھر کو اِدھر کو بڑھا کے ہاتھ(نظام رامپوری)