انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ

All Rights Reserved By: After Effex 2012

All Rights Reserved By: After Effex 2012

Dim: 24 x 12 in

Res: 300 dpi RGB Colors

3 Channels 8 bpc

انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ – نظام رامپوری

انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیے مسکرا کے ہاتھ

بے ساختہ نگاہیں جو آپس میں مل گئیں
کیا منہ پر اس نے رکھ لیے آنکھیں چرا کے ہاتھ

یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر
اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ

بے اختیار ہوکے جو میں پاؤں پر گرا
ٹھوڑی کے نیچے اس نے دھرا مسکرا کے ہاتھ

قاصد ترے بیاں سے دل ایسا ٹھہر گیا
گویا کسی نے رکھ دیا سینے پہ آ کے ہاتھ

اے دل، کچھ اور بات کی رغبت نہ دے مجھے
سننی پڑیں گی سینکڑوں اُس کے لگا کے ہاتھ

وہ کچھ کسی کا کہہ کے ستانا سدا مجھے
وہ کھینچ لینا پردے سے اپنا دکھا کے ہاتھ

دیکھا جو کچھ رکا مجھے تو کس تپاک سے
گردن میں میری ڈال دیے آپ آ کے ہاتھ

کوچے سے تیرے اُٹھّیں تو پھر جائیں ہم کہاں
بیٹھے ہیں یاں تو دونوں جہاں سے اٹھا کے ہاتھ

پہچانا پھر تو کیا ہی ندامت ہوئی انہیں
پنڈت سمجھ کے مجھ کو اور اپنا دکھا کے ہاتھ

دینا وہ اس کا ساغرِ مے یاد ہے نظام
منہ پھیر کر اُدھر کو اِدھر کو بڑھا کے ہاتھ

(نظام رامپوری)

Don't Forget to leave your Comment

Jan

October 2012
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
293031  

Subscribe Us by Clicking